اپنے طرز زندگی میں چند تبدیلیاں کرکے ہائپر ٹینشن یا ہائی بلڈ پریشر جیسے صحت مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
بلڈ پریشر کے بے قابو ہونے پر متعدد بیماریاں جنم لیتی ہیں بالخصوص امراض قلب سے متعلق مسائل سامنے آنے کا بھی خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
بلڈ پریشر کے بڑھ جانے میں مختلف عوام ہوتے ہیں لیکن غیرمتوازن طرز زندگی اور نامناسب غذا کا استعمال اس کی بڑی وجہ ہیں۔
اپنی صحت کی فکر کرتے ہوئے ہر انسان کو بلڈ پریشر چیک کرتے رہنا چاہیے۔
حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ کام کرنے کی وجہ سے بھی بلڈ پریشر کے بڑھ جانے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
تاہم اپنے کام کرنے کے دورانیے سے لے کر کھانے پینے کی چیزوں میں تبدیلی کرکے اپنی صحت کو ٹھیک اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
روزانہ ورزش کرنے سے نا صرف صحت پر مثبت اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں لیکن یہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے اور دل کی صحت کو بھی بہتر کرتا ہے۔
ورزش کو معمول بنانے سے ایسے عوامل بھی کنٹرول میں رہتے ہیں جن کی وجہ سے بلڈ پشر بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے جس میں وزن کا بڑھنا بھی شامل ہے۔
اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کو گھنٹوں جم میں گزارنے کی ضرورت نہیں ہے، روزانہ صبح سویرے چہل قدمی کرنے سے بھی مثبت نتائج سامنے آتے ہیں۔
انسانی جسم میں ہونے والے ہر عمل کا تعلق غذا سے ہے اور اس کے اچھے یا پھر غیر معیاری ہونے کی صورت میں ایسے ہی اثرات بھی دکھائی دیتے ہیں۔
اسی طرح بلڈ پریشر کا تعلق بھی غذا سے ہے، اسی لیے اپنی غذا میں ایسی چیزوں کو شامل کرنا چاہیے جن سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہے۔
ایسی غذائیں جنہیں آپ کو اپنی غذا میں شامل کرنا چاہیے اور جو آپ کے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں ان میں دہی، سبز پتوں والی سبزیاں، کیلے، جو، بیریز، دالیں، زیتون کا تیل اور فائبر سے بھرپور غذائیں شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ نمک کا استعمال کم سے کم کردینا چاہیے۔
ذہنی دباؤ یا پھر تناؤ کی وجہ سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ ہمارے روز مرہ کے معمولات ہیں۔
ذہنی دباؤ مختلف طریقوں سے صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور اس کی وجہ سے ہائیپرٹینشن کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
اگر آپ کو محسوس ہوتا کہ آپ پورے دن بہت زیادہ دباؤ کا شکار رہتے ہیں تو آپ اپنی روز مرہ کی زندگی میں کچھ تبدیلیاں لے کر آئیں۔
اس کے لیے ورزش اور یوگا وہ بہترین کام ہیں جو آپ کے ذہنی دباؤ کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوں گے اور اس کی وجہ سے بلڈ پریشر بھی کنڑول میں رہے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ اگر آپ کے کام کرنے کا دورانیہ بہت زیادہ ہے تو پھر ذہنی دباؤ کے لیے اس کام کے درمیان چھوٹے چھوٹے وقفے ضروری ہیں۔
سیگریٹ نوشی ان عادتوں میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے ایک نہیں بلکہ کئی بیماریاں انسانی صحت پر حملہ آور ہوتی ہیں۔
اس عادت کی وجہ سے انسان کو ہائی بلڈ پریشر کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
تاہم اگر آپ روزانہ کی بنیاد پر سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اس کو جتنا جلدی ممکن ہوسکے چھوڑ دیں کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کا بلڈپریشر کںٹرول میں رہتا ہے۔